May 6, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/station57.net/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
European Commission President Ursula von der Leyen attends a joint press conference with Ukraine's President Volodymyr Zelenskiy, EU and Canadian leaders, on the second anniversary of the Russian invasion of Ukraine, in Kyiv, Ukraine February 24, 2024. (Reuters)

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وون ڈیر لیین نے غزہ میں جاری صورت حال کے بارے میں ایک مرتبہ پھر خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اس وقت قحط کا سامنا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ ڈیر لیین نے اس امر کا اظہار قاہرہ میں صدر السیسی کے ساتھ سٹریٹیجک پارٹنر شپ کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

یورپی کمیشن کی صدر نے کہا ‘ غزہ میں قحط کا سامنا ہے اور ہم یہ قبول نہیں کر سکتے ہیں۔ اس لیے اب ضرورت ہے کہ بہت تیزی کے ساتھ جنگ بندی کی طرف بڑھا جائے۔ ایک ایسا جنگ بندی معاہدہ جس نے نتیجے میں اسرائیلی یرغمالی رہا ہوں اور غزہ میں انسانی بنیادوں پر مزید امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔’

اس موقع پر مصر کے صدر السیسی نے کہا ‘ مصر اور یورپی رہنماؤں نے رفح میں اسرائیل کے زمینی حملے کو متفقہ طور پر رد کر دیا ہے۔’ ان اکا مزید کہنا تھا’ اگر رفح پر بھی زمینی حملہ کیا گیا تو یہ غزہ میں ہونےوالی انسانی تباہی کو دوگنا کر دے گا۔ علاوہ ازیں اس جنگی صورت حال کے فلسطین کاز پر بہت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس لیے مصر اسے مسترد کرتا ہے۔’

واضح رہے یورپی یونین نے مصر کے لیے آٹھ ارب دس کروڑ ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اس امدادی پیکج سے مصری معیشت کو سنبھالا مل سکے گا نیز مصر میں روزگار کے موقع بڑھیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *