May 4, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/station57.net/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
البيت الأبيض آيستوك

غزہ کی صورتحال کے بارے میں واشنگٹن میں العربیہ کے دفتر کے ڈائریکٹر کے ایک سوال کے جواب کے دوران وائٹ ہاؤس نےزور دے کر کہا ہے کہ حماس 7 اکتوبر سے علاقائی جنگ بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل کو ایرانی پاسداران انقلاب، حوثیوں اور خطے میں پراکسیوں سے حقیقی خطرات کا سامنا ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکہ کا اسرائیل کے ساتھ متعدد معاملات پر اختلاف ہے جن میں خاص طور پر غزہ کے حوالے سےاختلافات موجود ہیں تاہم اس کے باوجود امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور مستقبل میں بھی ایسا کرتا رہے گا۔

رواں ماہ کے شروع میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نےہفتے کی رات اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملہ کیا تھا تاہم امریکہ اور اسرائیل نے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر اس حملے کو ناکام بنانے کا دعوٰیٰ کیا تھا۔

اس تناظر میں اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے اتوار کو کہا کہ ایران کے اقدامات سے نہ صرف اسرائیل کو خطرہ ہے بلکہ مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔

ووڈ نے اسرائیل پر ایرانی حملے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران مزید کہا کہ “سلامتی کونسل کو ایران کو اس حملے کے جواب سے بچنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ واشنگٹن اقوام متحدہ میں ایران کو “جوابدہ” ٹھہرانے کے لیے اضافی اقدامات کرے گا‘‘۔

ووڈ نے مزید کہا کہ “ہم ایران اور اس کے ایجنٹوں کو جوابدہ ٹھہرائیں گے اگر وہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جرائم کرتے ہیں تو وہ بچ نہیں سکتے”۔

امریکی نائب مندوب نے زور دے کر کہا کہ واشنگٹن کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا اور اس کے اقدامات “خالص طور پر دفاعی نوعیت کے ہیں”۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کو کہا کہ انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ کے ساتھ گذشتہ رات اسرائیل پر ایرانی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے “کامیاب” مشترکہ آپریشن پر تبادلہ خیال کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *